سہہ سہہ کے ظلم جب بھی اٹھی نگاہ ہماری
اپنے ہی سب ملے ہیں بے گانے چھوڑ کر
شمع رہی ہے روتی کل شب تمام شب
شاید چلے گئے ہیں پروانے چھوڑ کر
جانے مے کشوں کے کیا ہے سمائی دل میں
کعبہ کو دوڑتے ہیں بتخانے چھوڑ کر
ساقی تیرے خلوص کی کچھ قدر ہی نہیں
مے خار چل دئیے ہیں پیمارنے چھوڑ کر
حضرت خواجہ پیر صوفی عبدلواحد سلطان
No comments:
Post a Comment